
اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے جمعہ کو چار نئے وزراء سے حلف لیا، شہباز شریف کی زیرقیادت حکومت سے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اور اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے پر اتفاق کیا۔
صدر بیماری کی چھٹی پر چلے گئے اور انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف اور اس سے قبل حلف اٹھانے والے وزراء سے حلف نہیں لیا، جس سے سیاسی حلقوں میں یہ بحث چھڑ گئی کہ وہ آئینی ذمہ داری سے کنارہ کشی اختیار کرنا چاہتے ہیں۔
آج یہ اطلاع ملی کہ صدر علوی نے نئی مخلوط حکومت کے ساتھ اعتماد کی کمی کو دور کرنے اور اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے ایوان صدر میں ایک تقریب میں تین وفاقی وزراء اور ایک وزیر مملکت سے حلف لیا جس میں وزیراعظم نے بھی شرکت کی۔
مسلم لیگ (ن) کے میاں جاوید لطیف، مسلم لیگ (ق) کے چوہدری سالک حسین اور بی این پی کے آغا حسن بلوچ نے وفاقی وزراء جبکہ بی این پی کے محمد ہاشم نوتیزئی نے وزیر مملکت کے عہدے کا حلف اٹھایا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے دو روز قبل صدر عارف علوی سے بھی ملاقات کی تھی۔ مختصر ملاقات کی تصاویر میڈیا کو جاری نہیں کی گئیں اور ملاقات کے بعد جاری ہونے والے ایک تلخ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔