
یوکرائنی صدر نے روسی حملے کے تناظر میں ہیگ میں قائم عدالت سے ‘فوری فیصلے’ کی اپیل کی ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین نے ریاستوں کے درمیان تنازعات کے لیے دی ہیگ میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت میں روس کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
یہ واضح نہیں تھا کہ کیس کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں کس بنیاد پر لایا جا رہا ہے۔ تبصرہ کے لیے عدالتی اہلکار سے فوری طور پر رابطہ نہیں ہو سکا۔
زیلنسکی نے اتوار کو ٹویٹر پر کہا، "یوکرین نے روس کے خلاف اپنی درخواست آئی سی جے میں جمع کرائی ہے۔”
یوکرین نے آئی سی جے میں روس کے خلاف درخواست جمع کرادی۔ روس کو جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لیے نسل کشی کے تصور سے ہیرا پھیری کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔ ہم ایک فوری فیصلے کی درخواست کرتے ہیں جس میں روس کو حکم دیا جائے کہ وہ ابھی فوجی سرگرمیاں بند کر دے اور اگلے ہفتے ٹرائل شروع ہونے کی توقع کرے۔
— Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) 27 فروری 2022
"روس کو جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لیے نسل کشی کے تصور سے ہیرا پھیری کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔ ہم فوری فیصلے کی درخواست کرتے ہیں جس میں روس کو ابھی فوجی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت کے پاس چار دن پرانے حملے کے پیچھے انفرادی روسی رہنماؤں کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
اس کے پاس دونوں ممالک کے معاملات میں خودکار دائرہ اختیار بھی نہیں ہے اور کیف کو عدالت کو معاملے کی سماعت کا اختیار دینے کے لیے اقوام متحدہ کے معاہدے پر اپنا دعویٰ قائم کرنا ہوگا۔
کریملن نے ملک کی روسی بولنے والی اقلیت پر مبینہ ظلم و ستم کو روکنے کی کوشش کے طور پر یوکرین کو "غیر عسکری” کرنے کے اپنے آپریشن کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
لیکن بین الاقوامی برادری نے اس حملے کو بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے، اور بہت سے یوکرائنی شہریوں نے اپنے ملک کے دفاع کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کیا ہے۔