وہاڑی میں بھٹہ خشت نےاول اینٹ کے نام پر دوئم اینٹ کی ڈلیوری کے معاملے پر انتظامیہ کی جانب سےابھی تک کوئی کارروائی عمل میںنہ لائی جا سکی ،بھٹوں پر بنی چمنی کی لمبائی انتہائی کم ہے اور فضلہ جات و پلاسٹک کے جلنے سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کےلئے ڈی سی وہاڑی سے کارروائی کا مطالبہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو ابھی بھی حل طلب ہے
تفصیل کے مطابق وہاڑی میں رتہ ٹبہ پکھی موڑ روڈ پر قائم بھٹوں نے اول اینٹ کے نام پر دوئم اینٹ کی ڈلیوری معمول بنا لیا لوگوں کو دونوںہاتھوںسے لوٹا جا رہا ہے فل سائز کے نام پر اینٹوں کا چور سائز تیار کرکے لوٹ مار کی جارہی ہے جن کو پوچھنے والا کوئی نہیںہے اس کے علاوہ بھٹہ پر پلاسٹک، پرندوں کے فضلہ جات بھی دھڑلے سے جلائے جا رہے ہیںجو گرد ونواح کے مکینوں کے لئے درد سر بنا ہوا ہے ڈی سی وہاڑی سے مطالبہ کیا ہے کہ بھٹہ خشت مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ فضلہ جات اور پلاسٹک کو جلانے سے اجتناب کریںجو سانس اور پیٹ کی بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں علاوہ ازیںچمنی کی لمبائی بھی انتہائی کم ہے جوکہ 200 فٹ مقرر کی گئی اور انتظامیہ بھٹہ مالکان کے سائز کو چیک کرے جو کم سائز میںپوری قیمت پرفروخت کر رہےہیں